urdupointstory.online urdupointstory.online urdupointstory.online
تنہائی میں اکثر بیٹھ کر میں سوچتا ہوں _کے تنہائی میں میرے علاوہ کون ہے ذراغور کرو تو پھر معلوم ہوتا ہے کے تنہائی کہتے ہی اسے ہیں جس میں کوئی دوسرا نہ ہو _پھر اگر میں ذرا اورغور کرو تو پتا چلتا ہے کے میرا خدا ہر جگہ میرے ساتھ ہے وہ مجھے کبھی بھی اکیلا نہیں چھوڑتا _اب میں اسی سوچ میں رہتا ہوں کے میں جسے تنہائی کہتا ہوں اصل میں اوسے تنہائی نہیں کہا جا سکتا _کیوں کے میرے خدا نے تو کبھی مجھے تنہا چھوڑا ہی نہیں _اب اگر کوئی مجھے پوچھے کے کیا بات ہے تنہا بیٹھنے ہوں _تو میں پریشان ہو جاتا ہوں کے اولاد آدم نے تنہائی لوگوں کی غیر موجودگی کا نام رکھا ہوا ہے _دراصل حقیقت انسان تو کبھی تنہا ہوتا ہی نہیں _اس لئے میں لوگوں کی غیر موجودگی میں بھی خود کو تنہا نہیں سمجتا بلکے لوگوں کی غیر موجودگی میں جو میرے ساتھ ہوتا میں اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا ہوں _ حضرت علی علیہ سلام کا قول ہے کے جب میرا دل کرتا ہے کے میں الله سے بات کروں تو میں نماز پڑھتا ہوں اور جب میرا دل کرتا ہے کے الله مجھ سے بات کرے میں قرآن پاک پڑھتا ہوں _
پر اکثر اولاد آدم ان چیزوں سے محروم ہے _وہ لوگوں کی غیر موجودگی کو تنہائی کا نام دیتے ہیں اور پھر تنہائی میں اپنے خدا سے رجوع کرنے کی بجاۓ شیطان سے رجوع کرتے ہیں _جس سے خدا ناراض تو ہوتا ہے لیکن پھر بھی اوسے اکیلا نہیں چھوڑتا بلکے ہر وقت الله انسان کے رجوع کرنے کے لیے اپنا دروازہ کھلا چھوڑ دیتا ہے _بد قسمت وہ لوگ ہیں جو اس کے کھلے دروازے کو نہیں دیکھتے اور نہ دیکھنے کی کوشش کرتےہیں _اور خوش قسمت وہ لوگ ہیں جو وہ دروازہ تلاش کرتے اور اپنے رب سے تنہائی میں رجوع کرتے ہیں _الله سے رجوع کرنے کا دروازہ آپ سے صرف ایک نیت اورایک سوچ کی دوری پر ہے _اس دروازے کو ایسے تلاش کرو جیسے اگر تم پانی میں ڈوبٹے ہوں اور سانس کی تلاش کرتے ہو _ جب کوئی الله کی تلاش شروع کر دیتا ہے اور اپنے رب کی جانب ایک قدم بڑھاتا ہے تو وہ پاک صفات اور بلند قدرت والا رب بھی اس کے لیے رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے _اور پھر وہ انسان تنہائی میں بھی خود کو کبھی تنہا نہیں پاتا _بلکے ہر وقت اپنے رب کی قدرت کے کرشمے دیکھتا ہے اور ان کرشموں کو دیکھ کر اس کی موجودگی کو محسوس کرتا ہے _اور ہر وقت ڈر اور خوف سے بےخبر رہتا ہے _کیونکے وہ جان جاتا ہے کے اس کے ساتھ اس کا وہ رب ہے جو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے _تو اے اولادے آدم اگر اپنے اندر کے ڈر اور خوف کو حتم کرنا چاہتے ہو تواپنی تنہائی میں اس رب سے رجوع کروجیسے نہ کسی کا ڈر ہے نہ ہی کسی کا خوف بلکے وہ ہر ایک چیز پر اپنی قدرت رکھتاہے
{ازقلم آغا صابر عبّاس علی}
urdupointstory.online
Post a Comment